مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غزہ پراسرائیلی کے وحشیانہ حملوں اور2000 سے زائد فلسطینی اب تک شہید اور زخمی ہوگئے ہیں اسرائیلی حملوں کے خلاف ایران، پاکستان، ترکی ، شام اور یورپی ممالک میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔ دنیا بھر کے عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے خلاف خود اسرائیل میں بھی احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ہزاروں طلبا نے کلاسز کا بائیکاٹ کرکے اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا ہے جبکہ امریکہ اور بعض عرب ممالک اب بھی اسرائیلی حملوں پر سکوت اختیار کئے ہوئے ہیں یا ان کی توجیہ کررہے ہیں۔ مظاہرین میں یہودی طلبا بھی شامل تھے،جو اسرائیلی وزیر دفاع کو بچوں کا قاتل کہہ رہے تھے اور ”ایہود باراک بچوں کا قاتل “کے نعرے لگا رہے تھے۔ یورپی ممالک کے دارالحکومتوں میں بھی لوگوں نے سڑکوں پرآ کراحتجاج کیا۔ یونان کے شہر ایتھنز میں ہزاروں افراد نے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔لندن میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر عوام نے اسرائیلی حملوں کے خلاف شدیداحتجاج کیا۔ روم، برلن ، پیرس اور دیگر یورپی شہروں کے علاوہ شام میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر مارچ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں پر مظالم رکوائے جائیں۔ وینزویلا کے شہر کراکس میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے مظاہرہ کیاگیا۔ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف نعرے لگاتے مظاہرین بینر تھامے ہوئے تھے جن پردرج تھا کہ چار سو فلسطینیوں کو قتل اور ہزاروں کو زخمی کرنے والے اسرائیل کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔ غزہ کے ہولناک واقعہ پر کل پورے ایران میں سوگ منایا گيا اور احتجاجی مظاہرے کئےگئے عوام نے عرب رہنماؤں کے سکوت کی بھی شدید مذمت کی عرب رہنما فلسطینیوں کا ساتھ دینے کے بجائے امریکہ اور اسرائیل کی ہمنوائی کررہے ہیں جو عالم اسلام کے لئے سب سے بڑی مصیبت ہے۔
آپ کا تبصرہ